اُردو حروفِ تہجی

اُردو حروفِ تہجی

آج کی اس پوسٹ میں ہم اُردو حروفِ تہجی کی تعداد ، ترتیب ، اقسام اور مکمل تفصیل سے پڑھیں گے ۔

:اُردو حروفِ تہجی

حروفِ تہجی سے مراد وہ علامتیں ہیں جنہیں لکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اکثر زبانوں میں یہ مختلف آوازوں کی علامات ہیں مگر چند زبانوں میں یہ مختلف تصاویر کی صورت میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ ماہرینِ لسانیات کے خیال میں سب سے پہلے سامی نسل کے لوگوں نے حروف کو استعمال کیا۔ بعد میں عربی کی شکل میں حروف نے وہ شکل پائی جو اردو میں استعمال ہوتے ہیں۔ بعض ماہرین ان کی ابتداء کو قدیم مصر سے بھی جوڑتے ہیں۔

اردو میں جو حروف عربی سے لیے گئے ہیں، انہیں حروف ابجد بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی پرانی عربی ترتیب کچھ یوں ہے۔

ابجد،  ہوز، حطی، کلمن، سعفص، قرشت، ثخذ، ضظغ۔۔۔ یہ حروفِ ابجد بھی کہلاتے ہیں۔ علم جفر میں ان کے ساتھ کچھ اعداد کو بھی منسلک کیا جاتا ہے ۔

ایک اور  تعریف: “الف” سے لے کر “ے” تک  تمام حروف کو حروفِ تہجی کہتے ہیں ۔
اردو کے حروفِ تہجی کی کل 54  ہیں ۔ ان میں سے 39 ہلکی آواز والے حروف ہیں اور 15 بھاری آواز والے حروف ہیں۔ ان 54 حروف میں سے 9 حروف ایسے ہیں جو شرارتی حروف ہیں جن کو شرارتی نو (9) بھی کہتے ہیں ۔

:شرارتی حروف

ایسے حروف جو اپنے سے پہلے آنے والے حروف کے ساتھ مل جاتے ہیں لیکن اپنے کے بعد آنے والے حروف سے نہیں ملتے ہیں ان کو شرارتی حروف یا بزرگ حروف یا شرارتی نو بھی کہتے ہیں۔ ان کی کل تعداد 9 ہے۔ مثلاً
ب + ا = با ا+ ب = اب
م+ د = مد د + م = دم
ب + ڈ = بڈ ڈ + ب = ڈب
ج+ ذ = جذ۔ ذ+ ج = ذج
ہ+ ر = ہر ر + ہ = رہ
ک+ ڑ = کڑ ڑ + ک = ڑک
ج+ ز = جز ز+ر = زر
م + ژ = مژ ژ + ا = ژا
م+ و = مو و+ ر+ ق = ورق
شرارتی حروف کی کل تعداد نو (9) ہے اس لیے ان کو نو شرارتی بھی کہتے ہیں ۔ جو کہ یہ ہیں :

ا = 1
د کا خاندان= د ،ڈ اور ذ = 3
ر کا خاندان= ر ،ڑ ،ز اور ژ = 4
اور آخری شرارتی حرف ہے = و = 1
ان کو بزرگ حروف بھی کہتے ہیں کیون٘کہ کہتے ہیں جب ان کی جوانی تھی تو اِن شرارتی حروف نے باقی حروف کا ساتھ دیا ان کو اپنے ساتھ ملایا لیکن جب اِن شرارتی کی باری آئی تو باقی حروف نے ان کا ساتھ نہ دیا اور اِن کو علیحدہ چھوڑ دیا ۔
جبکہ باقی تمام حروف چاہے وہ کسی حرف سے پہلے آئیں یا بعد میں وہ آپس میں مل جاتے ہیں مثلاً
س + ب = سب ب+ س = بس
چ + پ = چپ پ + چ = پچ
واحد جمع ( دوم جماعت یا سوم جماعت کے بچوں تک کے لیے )
اگر کسی واحد لفظ کے آخر پر اگر کوئی شرارتی حرف ( ا،د،ڈ،ذ،ر،ڑ،ز،ژ،اور و) میں سے کوئی ہو اس واحد کی جمع بناتے ہوئے لفظ ” یں ” کا اضافہ کریں گے ۔ مثلاً
دیوار: دیوار + یں = دیواریں
چیز: چیز + یں = چیزیں
مسجد: مسجد + یں = مسجدیں
اگر کسی واحد لفظ کے آخر پر اگر کوئی بھی شرارتی حرف نہ ہو تو واحد لفظ کے حروف” یں ” سے مِل جائیں گے ۔ مثلاً
جماعت: جماعت + یں = جماعتیں
کتاب: کتاب + یں = کتابیں
نوٹ :- یہ واحد جمع کا قاعدہ صرف اور صرف دوم یا سوم جماعت تک درست ہے جبکہ بڑی جماعتوں کے لیے یہ قانون درست نہیں ہے کیونکہ مسجد کی جمع مساجد
کتاب کی جمع کتب ہے ۔
اہم نوٹ: یہ واحد جمع والا قانون بھی فی صد ہر جگہ پر مکمل نہیں آتا ہے کہیں کہیں یہ قانون غلط بھی ثابت ہوتا ہے ۔مثلاً لڑکا: لڑکے
انڈہ:انڈے وغیرہ

:املا میں حروف تہجی کے حرف ا اور ل کی پہچان میں آسانی

اکثر چھوٹی جماعت کے طالب علم ا اور ل کے الفاظ میں پہچان کرنا بھولتے ہیں ۔ اُن  کو پہلےشرارتی حروف کے بارے میں بتایا جائے تو یہ مسئلہ   حل ہو سکتا ہے مثلاً مختلف: م+ خ+ت+ل+ف
لگا: ل+گ+ا
متعلقہ: م+ ت+ع+ل+ق+ہ
متضاد : م+ت+ض+ا+د
اگر ان الفاظ میں الف (ا) ہوتا تو ا اپنے کے بعد آنے والے باقی تمام حروف کو اپنے سے جدا کرتا لیکن مختلف اور لگا کے الفاظ میں ل حرف ہے اور ل شرارتی حرف نہیں ہے ۔

:جوڑ اور توڑ میں آسانی

م+ت+ض+ا+د= (م+ت+ض+ا)+(د)= متضاد
ا+ن+ڈ+ا=(ا+ن+ڈ)+(ا)=انڈا
پ+ہ+چ+ا+ن=(پ+ہ+چ+ا)+ن =پہچان

نوٹ : امید ہے کہ آپ اُردو حروفِ تہجی کے بارے میں تفصیل سے جان چکے ہوں گے ۔ اس کے علاوہ کسی چیز کی ۔ سمجھ نہ آئے تو کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں یا کوئی غلطی نظر آئے تو ہماری اصلاح بھی کیجیے گا۔ شکریہ


Discover more from The First Info

Subscribe to get the latest posts sent to your email.