ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم شاہی پروٹوکول کے ساتھ سپرد خاک
ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم شاہی پروٹوکول کے ساتھ سپرد خاک کردیاگیا جس کے ساتھ ہی ایک عہد تمام ہوا۔
زمین خندہ بہ لب ہے شفیق ماں کی طرح
کہ اس کی گود میں بچھڑے رفیق ملتے ہیں
برطانیہ پر70 سال تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم کو آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد ویسٹ منسٹر کاسل کے قریب سینٹ جارج چیپل میں سپردخاک کردیا گیا۔
آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کاچودہ ستمبر2022 کو آغاز ہوا جو چھ روز تک جاری رہیں۔ آخری رسومات میں بادشاہ چارلس سوم سمیت شاہی خاندان کے افراد نے شرکت کی۔ ملکہ کی آخری رسومات میں مختلف ملکوں کے سربراہان سمیت دنیا بھر سے 500 سے زیادہ اہم شخصیات نے شرکت کی جس میں برطانیہ کےسینئر سیاست دان اور سابق وزرائے اعظم بھی شامل تھے۔امریکی صدر جوبائیڈن،کینیڈاکےوزیراعظم جسٹن ٹروڈو، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈرا آرڈرن، پاکستان کے وزیراعظم محمدشہباز شریف، جاپان کے شہنشاہ نارو ہیٹو، فرانسیسی صدر یمانوئل ماکرون سمیت دیگر ملکوں کے سربراہان نے شرکت کی۔ آنجہانی ملکہ کی آکری رسومات کےلئے 2000 کے قریب مہمانوں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
70سال تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں روس، افغانستان، میانمر، شام اور شمالی کوریا کے رہنماؤں کوشرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔ تقریبات میں شرکت کرنے والےمختلف ملکوں کے سربراہان کو 18 ستمبر2022 کو ملکہ کے تابوت کا دیدار کرنے کے بعد بادشاہ چارلس سوم نے استقبالیہ دیا۔مہمانوں سمیت مختلف ملکوں کے سربراہان نے آنجہانی ملکہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیا۔
برطانیہ میں آنجہانی ملکہ الزبتھ دوئم کے تابوت کو دیکھنے کےلئےسمیت دنیا کے مختلف حصوں سے لوگ جوق در جوق بکنگھم پیلس سےویسٹ مِنسٹر ہال اور ونڈسر کاسل پہنچے۔ لوگوں نے اپنی محبوب ملکہ سےاظہار عقیدت کے طور پر پھولوں کے گلدستے رکھےاور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ بکنگھم پیلس میں لوگوں نے پانچ روز تک آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کے تابوت کا دیدار کیا۔
ملکہ کی میت کو 11ویں صدی میں تعمیر کیے جانے والے ہال کی قرون وسطیٰ کی لکڑی کی چھت کے نیچےایک بلند پلیٹ فارم پر رکھا گیا،جسے’’کیٹفالک‘‘ کہا جاتا ہے۔ پلیٹ فارم کےہرکونے کی حفاظت کیلئے شاہی خاندان کی خدمت مامور سپاہیوں نے کی۔ہر بیس منٹ بعد گارڈز کی تبدیلی کی تقریب بھی منعقد ہوتی رہی۔ ملکہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے18 ستمبر2022 کوبرطانیہ بھر میں رات آٹھ بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ۔ مشہور الزبتھ ٹاور کلاک کی گھنٹی بجا کرایک منٹ کی خاموشی کا آغازکیا اوراس تاریخی لمحے کو امر کردیا گیا۔
ملکہ کے تابوت کوبکنگھم پیلس سے ایک جلوس کی صورت میں ویسٹ منسٹر ہال لایا گیا۔کنگ چارلس اور اس کے تین چھوٹے بہن بھائی ، رائل نیوی کے 142سیلرز کے پیچھے پہلی لائن میں موجود رہے۔اس موقع پر لندن کے مرکزی علاقے میں ہزاروں شہری بھی موجود تھے جنہوں نے تابوت پر گل پاشی کی۔ جلوس آہستہ آہستہ اپنی منزل کی جانب بڑھتا رہا۔سرکاری حکام کی جانب سے بتایا گیاہےکہ ملکہ کی آخری رسومات کو برطانیہ بھر کے پارکس، چوک چوراہوں اور سینما گھروں میں بڑی سکرین پر بھی دکھایا گیا۔
19 ستمبر بروز پیر آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات شاہی پروٹوکول کے ساتھ ادا کی گئیں۔یہ ایک ایسی ریاستی تدفین ہوتی ہے، جو عام طور پر بادشاہوں اور ملکات کےلئے مخصوص ہوتی ہے، تاہم اس میں فوجی جلوس اور آخری دیدارجیسی رسومات بھی شامل ہوتی ہیں۔اس سے قبل ساٹھ برس قبل برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل کی آخری رسومات بھی سرکاری سطح پر ادا کی گئیں تھیں۔
19 ستمبر2022 برطانوی تاریخ کا ایک غمگین دن تھا جس روز آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کی آ خری رسومات ادا کی گئیں۔ رسومات کا آخری دن جذبات اور شاہی شان و شوکت سے بھرپور تھا، دن کا آغاز ویسٹ مِنسٹر ایبےمیں دعائیہ تقریب سے ہوا ۔اس موقع پر لندن کے مرکزی علاقے میں ہزاروں شہری موجود تھے۔دعائیہ تقریب کے اختتام پرملکہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے ایک بگل بجا کر ملک بھر میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ ملکہ کی آخری رسومات کےسلسلے میں برطانیہ بھر میں میں عام تعطیل کی گئی تھی۔
ویسٹ منسٹر ایبی وہ تاریخی جگہ ہے جہاں برطانیہ کے شاہی حکمرانوں کی تاجپوشی کی جاتی رہی ہے۔ 1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی بھی ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوئی تھی۔ ملکہ بننے سے قبل 1947 میں شہزادی الزبتھ کی شہزادہ فلپ سے شادی کی تقریب بھی اسی جگہ منعقد ہوئی تھی۔2002 میں ملکہ الزبتھ دوم کی والدہ الزبتھ دی کوئین مادر کی آخری رسومات بھی یہاں ادا کی گئی تھیں۔
آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کا تابوت ایک جلوس کی شکل میں وسطی لندن سے ہوتا ہوا بکنگھم پیلس سے گزرتے ہوئے ہائیڈ پارک کارنر پر ویلنگٹن آرچ چرچ تک پہنچایا گیا۔کنگ چارلس سوم اور شاہی خاندان کےافراد نے تقریباً ڈھائی کلومیٹر کا راستہ پیدل طے کیا۔ برطانوی ولی عہد شہزادہ ولیم اور ان کے بھائی شہزادہ ہیری بھی جنازے کے جلوس کے ہمراہ پیدل چلتے ہوئے ویسٹ منسٹر ایبی پہنچے۔
تقریب کے بعد ملکہ کاتابوت ایک مخصوص گاڑی میں وِنڈسرکاسل منتقل کیاگیا۔مخصوص راستوں پرکھڑے لوگ اپنی محبوب ملکہ کے تابوت پر پھول نچھاور کرکے اپنی انمول عقیدت کا اظہار کرتے رہے۔ آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کا تابوت چرچ کی گھنٹیوں اور توپوں کی گھن گرج میں سینٹ جارج چیپل میں دعائیہ تقریب کےلئے پہنچایا گیا۔
گرجا گھر سینٹ جارج چیپل میں آخری دعائیہ تقریب کے بعد ملکہ کا شاہی تاج 70سال میں پہلی بار اُن سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جدا کر دیا گیا۔ شاہی چھڑی کو بھی ملکہ کے تابوت سے ہٹا دیا گیا۔دعائیہ تقریب کے بعد بادشاہ چارلس سوم نے ملکہ کے پرچم کو تابوت پر رکھا۔ لارڈ چیمبرلین بیرن پارکر نے اپنی سرکاری چھڑی توڑ کر ،ملکہ کےتابوت پر رکھی۔ اس سفید چھڑی کو توڑنے کا مطلب ہے کہ شاہی حکمران کے لئے ملکہ الزبتھ دوم ان کی خدمات کا اختتام ہوا۔ اس کے بعد ملکہ کے تابوت کورائل والٹ میں اتارا گیا۔ ملکہ کی آخری دعائیہ تقریب میں صرف800 شاہی مہمانوں کو مدعو کیاگیاتھا جس میں مختلف ملکوں کےسربراہان بھی شامل تھے۔
تقریب کے بعد ملکہ کو ان کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا کے ہمراہ کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں سپردِ خاک کردیاگیا۔ آنجہانی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کو دنیا بھر کے میڈیا نے براہ راست نشر کیا جسے دنیا کے مختلف خطوں میں موجوداربوں کی تعداد میں لوگوں نے دیکھا۔
سینٹ جارج چیپل وہ گرجا گھر ہے جسے شاہی خاندان باقاعدگی سے شادیوں، نام رکھنے اور آخری رسومات کے لئےمنتخب کرتا ہے۔ ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس شہزادہ ہیری اور میگھن کی شادی ہوئی تھی اور ملکہ کے شوہر شہزادہ فلپ کی آخری رسومات بھی اسی تاریخی چرچ میں ادا کی گئی تھیں۔
برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں آٹھ ستمبر 2022کو بالمورل کاسل، سکاٹ لینڈ میں انتقال کر گئی تھیں۔ بکنگھم پیلس کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم نے اپنے شاہی جنازے کی منصوبہ بندی میں خود بھی حصہ لیا تھا اوراپنی خواہش کے مطابق چند تبدیلیاں کی تھیں۔